Ad Code

Shahid aur Padma watti


یہ کہانی کچھ ہی دیر پہلے کی ہے جب میں اک پرائیویٹ کمپنی میں جاب کرتا تھا . میں جس کمپنی میں کام کرتا تھا اس کمپنی كے باس ہندو تھے نارائن نام تھا ان کا وہ مجھے اپنا دوست مانتے تھے . میں اپنے قابلیت كے بل پر انکا اسسٹنٹ بن گیا تھا یہ لوگ نئی دہلی میں اپنا اچھا خاصہ بزنس بزنس کر رھے تھے نارائن صاحب کی دو بیٹیاں تھیں بڑی بیٹی کا نام مایا وتی ھے اور چھوٹی بیٹی کا نام پدما ماوتی ھے مایہ شادی شدہ ھے اور اس کا ایک بچہ بھی ھے جبکہ پدما ماوتی کنواری ہی ھے چلئیے بڑھتے ہیں کہانی کی طرف۔۔


 


میں کچھ دن میں ہی ان کے فیملی سے کافی گُھل مل گیا باس تھا انکی اک لڑکی تھی جسکا نام پدماوتی تھا اور اسکی عمر لگ بھگ 22 سال کی تھی . وہ حد سے زیادہ سیکسی تھی اور اتنی سُندر تھی اس کی شکل بالی ووڈ کی ہیروئن عالیہ بھٹ سے ملتی تھی جس دن سے میں نے اسے دیکھا تھا میرا من اسی دن سے اس آگیا تھا . وہ بھی مجھے بہت دھیان سے دیکھنے لگی تھی . اکثر کام زیادہ ہونے كے کارن باس میں میرے لیے رہنے کا اک روم اوپر والا دیا تھا جہاں جس دن کام زیادہ ہوتا تو میں رک جاتا تھا . اک رات کو جب میں اپنے کمرے میں رات کو پہنچا تو کچھ دیر كے بعدپدما ماوتی میرے لیے كھانا لے کے آئی تب رات كے 11 بج رھے تھے اس وقت اس نےسرخ نائٹی پہن رکھی تھی اور بلا کی چیز لگ رہی تھی اس نے اپنے لبوں پر اپنی زبان پھیری میں شرما گیا اور وہ میرے پاس آکے بیٹھ گئی اور بولی شاھدآج میرے گھر میں سب سو رہے ہے اور یہاں میرے اور تمھارے علاوہ اور کوئی بھی نہیں ہے تم بھی جوان ہو میں بھی جوان ہو میں نے اپنے سہیلیوں سے سیکس كے بڑے میں بہت کچھ سنا ہے اور میں نے سنا ھے کہ مسلمانوں کے لنڈ لال سپاڑے والے ھوتے ہیں میرے دل میں بھی تمنا ھے کہ میں کسی مسلمان لڑکے کا لنڈ دیکھوں اور اسے پیار کروں آج میں دیکھنے چاہتی ہوں کہ سیکس کرنے میں کتنا مزہ آتا ہے میں نے جب یہ بات اسکے منہ سے سنا تب مجھے پتہ چلا کی صرف میں ہی نہیں وہ بھی مجھے چاہتی تھی . 


شام جدائی تھی اور اس رنگ باز نے 

پاؤں پہ ہونٹ رکھ دیے جانے نہیں دیا


میں ابھی کچھ رسک لینا نہیں چاہتا تھا تو میں نے اسے کہا کی دیکھو تم میرے لیے چھوٹی ہو میں 28 تو تم 18 ہو . میں نے اسے سمجھایا لیکن جب وہ نہیں مانی تو میں نے اسے بولا کی ٹھیک ہے ہَم یہ تب کرینگے جب اسکے موم اور ڈیڈ یہاں نہیں ہونگے وہ اس رات چلی گئی . اب میں اس دن کا انتظار کرنے لگا کی جس دن باس اپنے وائف کو لے کے اک دن كے لیے بھی آؤٹ آف اسٹیشن جائے . اک دن باس کو اپنے وائف كے ساتھ اپنے اک رشتہ دار كے پاس جانا تھا . وہ اپنی وائف شارتہ دیوی کو ساتھ لیکر آؤٹ آف اسٹیشن چلے گئے . جاتے وقت وہ مجھ سے بولے ،شاھد میاں گھر کا خیال رکھنا اور میرے واپس آنے تک رات کو یہی پر ہی سوجا نا ٹھیک ھے باس میں خیال کروں گا میں نے کہا ، ٹھیک ہے ، سر” . میں ان کو اسٹیشن چھوڑنے كے لیے گیا . میں رات کو چھوڑ كے واپس آنے لگا تو راستے سے پورن مووی کی اک سی ڈی لے کے آیا اور ایک نائیٹ رائیڈر کنڈم بھی لایا جب میں کمرے پر پہنچا توپدما ماوتی نے كھانا کھانے كے لیے مجھے بلایا پدما ماوتی نے بھی میرے ساتھ بیٹھ كے كھانا کھایا . كھانا کھانے كے بعد جب یہ دیکھنے كے لیے کہ وہ مجھے روکتی ہے کہ نہیں میں باہر سونے جانے لگا توپدما ماوتی نے کہاشاھد مجھے اکیلے میں ڈر لگتا ہے . ” مجھے تو من مانگی مراد مل رہی تھی بھلا میں کیوں انکار کرنے لگا . میں نے کہا ، ٹھیک ہے . ” میں نے جو کچھ سوچا نہیں تھا وہ اچانک ہو گیا .

رات كے 11 بجےپدما ماوتی آکر مجھ سے بولی شاھد میں جانتی ہوں یو آر انٹرسٹڈ ان میں ، اور تم کو آج مجھے چودنا پڑے گا” . میں نے کہا ، ” میرا لنڈ بہت لمبا اور موٹا ہے . تم ابھی بچی ہو اور کنواری ہو . تمہاری چوت اک دم چھوٹی ہے . تم میرے لنڈ کو اپنی چوت كے اندر نہیں لے پاؤگی تمہاری چوت پھٹ جائے گی . ”پدما ماوتی بولی ، “تم ابھی مجھے بچی سمجھ رہے ہو . میں نے تم سے ایسے ہی تھوڑے نا چُدوانے كے لیے کہا ہے میں نے اپنی ممی پاپا کو بہت بار سیکس کرتے دیکھا ھے اپ فکر مت کریں مجھے سب معلوم ھے کہ جب میری سیل توڑوگے تو مجھے بہت درد محسوس ھوگا میں بولا تو پھر تمہیں کیا جنون ھے چدوانے کا تو وہ بولی بس مجھے جنون ھے کہ مجھے چودنے والا مسلم ھو بھگوان نے میری سن لی ھے اب تم بھی مان جاؤ اور اپنا شیر پنجرے سے باہر نکالو 


میں بولا کہ تم نے میرے لنڈ کو دیکھا نہیں ہے اگر دیکھ لو گی تو اپنا اِرادَہ بَدَل دوگی .پدما ماوتی اور زیادہ جوش میں آ گئی اور بولی ، “تم اپنی زپ تو کھولو ، میں ابھی تمہارا لنڈ دیکھنا چاہتی ہوں جس پر تم کو اتنا ناز ہے . ” میں توپدما ماوتی کو چودنا چاہتا ہی تھا اسلئے میں نے ترنت اپنا پینٹ اور انڈرویئر دونوں اُتار دئیے .پدما ماوتی میرے لنڈ کو دیکھ کر بولی ھے بھگوان کیا جاندار لنڈ پایا ہے تم نے ، میں تو اسکو ضرور اپنی چوت كے اندر لونگی . . مجھے تمھارے لنڈ سے چُدوانے میں بہت مزہ آئیگا . اس نے کپڑے اترنے شروع کر دیئے . اُسنے پہلے اپنا بلائوز اتارا اور پِھر برا کو کھول دیا . برا كے کھولتی ہی اسکی چوچیاں باہر آئی تو میں تو دیکھتا ہی رہ گیا . اسکی چوچیاں اک دم براؤن اور چھوٹی چھوٹی تھی . اسکے نپل بورے تھے اور بہت چھوٹے تھے . میں نے اسکے نپل کو اپنی انگلیوں سے مسلنا شروع کر دیا تو وہ سسکیاں بھرنے لگی . صومن نے میرے لنڈ کو سہلانا شروع کر دیا . میں نے اپنے ہونٹ اسکے ہونٹوں پر رکھ دیئے . تھوڑی دیر بعد میں نے منی کی اسکرٹ بھی اُتَر دی . اسکی چکنی جانگھئین دیکھ کر مجھے اور جوش آ گیا . میں اسکی جنگھوں کو سہلانے لگا . کچھ دیر بعد میں نے اسکی کالی پینٹی بھی اُتَارد دی . جیسے ہی میں نے اسکی پینٹی اتاری تو میں آنکھیں پھاڑے ہوئے اسکی چوت کو دیکھتا رہ گیا . اسکی چکنی اور گوری چوت دیکھ کر میرا لنڈ اور تن گیا اس کی چوت کے پنک لپس اپس میں جڑے ھوئے تھے سیپی نما چوت میں شبنم کے قطرے شہوت کی ترجمانی کر رھے تھے اسکی چوت پر ابھی ٹھیک سے بال بھی نہیں اگے تھے . میں نے اسکی چوت کو سہلانا شروع کیا تو وہ اور جوش میں آنے لگی اور کچھ دیر بعد بولی ، “ااااااہ ااااااہ شششش شاھد ، تم کتنے اچھے ہو . مجھے اب برداست نہیں ہوتا جلدی چودو مجھے . میں تمہارا پُورا لنڈ اپنی چوت کی گہرائی تک لینا چاہتی ہوں .


 ڈالو اسے میری چوت میں اور میری سیل اوپن کر دو میری چوت کو وہ اتنی جوش میں آ گئی تھی میں بولا تجھے کس انداز میں چدوانا ھے تو وہ بولی مجھےڈوگی سٹائل پسند ھے میں بولا تو پھر پوزیشن سنبھال لو تو وہ فورا ہی زمین پر ڈوگی اسٹائل میں ہو گئی اور بولی شاھد اب جلدی سے میری چدائی کرو اک جھٹکے سے ہی ڈال دو اپنا پُورا لنڈ میری چوت میں . میرے چلانے کی تم کوئی پرواہ مت کرنا . مجھے تکلیف دینے والی چدائی بہت پسند ہے . یہاں میرے اور تمھارے علاوہ کوئی نہیں ہے . ” میں اسکے پیچھے آ گیا اور بنا دیر کیے اپنے لنڈ کا ٹوپا اسکی چوت كے بیچ پھنسا دیا . وہ بولی ، میں نے اپنی چوت پے پین لیس کریم کا مساج کیا ہوا ھے مجھے درد نہیں ھوگا تم مجھ میں سما جاؤ ، اک ہی ڈھکے میں گھسا دو اپنا پُورا لنڈ میری چوت كے اندر . ” میں نے اپنے لنڈ کو اسکی چوت میں گھسانا شروع کیا . میرا لنڈ ابھی تک اسکی چوت میں ہی گھسا ہی تھا کی وہ چلانے لگی . میں نے کہا ، “تم نے تو مساج بھی کیا تو چلا کیوں رہی ھو وہ بولی ، “ تمہارا لنڈ موٹا بہت ہے ، اسلئے درد ہو رہا ہے


  میں نے اپنا لنڈ اسکی چوت سے باہر نکل لیا تو وہ بولی ، “میں نے تم سے کہا تھا نا رکنا مت ، تم رک کیوں گئے ، ڈالو اپنا پُورا لنڈ میری چوت میں . چودو تیزی كے ساتھ مجھکو . ” میں اور جوش میں آ گیا اور اپنے لنڈ کو اسکی چوت میں گھسانے لگا . وہ چلا رہی تھی اور میں نے اسکی کوئی پرواہ نا کرتے ہوئے بری بے رحمی كے ساتھ اک جوردار دھکہ مارا . وہ اور زور سے چلائی . ابھی تک میرا لنڈ اسکی چوت میں 5 انچ تک ہی گھس پایا تھا . میں نے اسکے چلانے کی کوئی پرواہ نہیں کی اور بے دردی كے ساتھ اسکی چوت میں اپنے لنڈ کو گھسانے کی کوشش کرتا رہا . وہ اور تیز چلانے لگی اور اپنا سر ادھر اُدھر مرنے لگی . میں نے اسکی کوئی پرواہ نہیں کی اور اسکی چوت میں لنڈ کو گھسانا جاری رکھا . کچھ ہی دیر میں میرا پُورا لنڈ اسکی چوت میں گھس گیا اور اسکی چوت سے تھوڑا خون بھی نکل آیا کیونکہ پدما وتی کی سیل ٹوٹ چکی تھی


وہ اب چلا رہی تھی اااااہ شششششش شاھد فففف ففف فک می ہ ہ ہ ہ ہارررررررڈ ااااہ یو ول فک می فاسٹ اااہ اس کی سسکاریاں اب بڑھ چکی تھیں ماوتی کی تنگ چوت نے میرے لنڈ کو جکڑ لیا تھا میں نے ایک زور دار گھسہ مارا اور جڑ تک لنڈ کو پدما وتی کی چوت میں ڈال دیا.


‏عورت کی سسکیاں اور چیخیں 

ہم بستری کی رونق اور شہوت کی شان ہوتی ہیں.


  پُورا لنڈ اسکی چوت میں گھسانے كے بعد بھی میں رکا نہیں اور تیزی سے اسکی چدائی شروع کر دی . وہ اور تیز چلانے لگی لیکن میں نے اسکی کوئی پرواہ نہیں کی . تھوڑی دیر بعد جب اسکا درد کچھ کم ہوا تو وہ شانت ہو گئی . اب اسکو بھی مزہ آنے لگا تھا . وہ اور تیز اور تیز چلانے لگی تو میں نے اپنی سپیڈ بڑھا دی . لگ بھگ دس منٹ تک چودنے كے بعد میرے لنڈ نے پانی اْگلا اور اسکی چوت اک دم بھر گئی . اِس بیچ وہ بھی 3 بار جھڑ چکی تھی . میں نے اپنا لنڈ باہر نکالا تو وہ اسے چاٹ چاٹ کر صاف کرنے لگی اممم اہ اہ اااااہ


 اسکے بعد ہم دونوں لیٹ کر آرام کرنے لگے . اِس بیچ وہ میرا منہ چُومتی رہی . تھوڑی دیر بعد وہ بولی ، شاھد آج میں بہت خوش ہوں کیوں کی مجھے اک اچھے لنڈ سے چُدوانے کا موقع ملا . تم نے بھی میری چدائی اچھی طرح سے کی ہے . میں اسے زندگی بھر نہیں بھولوں گی . ” میں نے کہا ، “میں نے جب تجھے پہلی بار دیکھا تھا تو اسی دن سے سوچنے لگا تھا کی جب تمہارا چہرہ اتنا سُندر ہے تو چوت تو اور ہی اچھی ہوگی . میں تب سے ہی تم کو چودنے کی سوچ رہا تھا . تم کو چودنے کی تمنا تو اب پوری ہو گئی . “10 منٹ تک آرام کرنے كے بعد وہ اپنے کپڑے پہننے لگی تو میں نے کہا ، “ماوتی جی پلیز اک بار اور . ” وہ بولی ، “اچھا ٹھیک ہے . لیکن جلدی کرنا . بہت درد ہوتا ہے . ” میں تو اب اسکی گانڈ مارنا چاہتا تھا . میں نے اس سے کہا ، “ مجھے ہاتھ پیر باندھ کر چودنے میں بہت مزہ آتا ہے . اگر تم کہو تو میں تمہارا ہاتھ پیر باندھ کر اک بار چود لوں . ”

وہ بولی ، شاھد ، تمھارے لنڈ سے چُدوانے میں مجھے بہت مزہ آیا ہے اِس لیے میں انکار نہیں کر سکتی . تم جیسے چاہو اپنی خواہش پوری کر لو . ” میں نے اسے زمین پر پیٹھ كے بل لٹا دیا اور اسکے ہاتھ پیر باندھ دیئے . پِھر میں نے اسکی چوت کو چاٹنا شروع کر دیا . وہ جوش میں آنے لگی اور بولی ، “اب دیر مت کرو . جلدی چودو مجھے . ” میں نے اپنے لنڈ کا ٹوپا جیسے ہی اسکی گانڈ كے سوراخ پر رکھا تو وہ بولی ،یار شاھد رک جاؤ ، تم یہ کیا کر رہے ہو . مت مارو میری گانڈ . بہت درد ہو گا . چھوڑ دو مجھکو . 


میری گانڈ پھٹ جائے گی . میں 1-2 دن تک ٹھیک سے چلنے كے قابل نہیں رہونگی . مر جائونگی میں . ” میں نے کہا ، “جب تم میرا پُورا لنڈ اپنی چوت میں لے سکتی ہو تو گانڈ میں کیوں نہیں . ہاں تھوڑی تکلیف ضرور ہوگی . تم کو تو تکلیف والی چدائی ہی پسند ہے نا . ” وہ بولی ، “ایسا میں نے اپنی چوت كے بارے میں کہا تھا . تم ممی كے آنے تک جتنی بار چاہو میری چوت کی چدائی کر لو پر میری گانڈ مت مارو . ” میں نے کہا ، ایک بار تمہاری گانڈ مر لوں اسکے بعد تو مجھے تمہاری ممی كے آنے تک تمھارے چوت کی چدائی تو کرنی ہی ہے . میں تمہاری چوت کو اک ہی بار چود کر نہیں چھوڑ دونگا . اسے میں کم سے کم 10 بار اور چودو گا اور چود چود کر اک دم چودا کر دونگا . پِھر تم چاہے کتنے بھی لڑکوں سے چودا لو تمہیں کوئی تکلیف نہیں ہوگی.


‏عورت کے لیئے مرد کے سائز سے 

کہیں زیادہ اس کی ٹائمنگ اہم ہے


 میں نے پدما ماوتی کی گوری گانڈ پر تھوک خوب لگایا ایئر لنڈ پر بھی میں اپنے لنڈ کو گھسانا شروع کر دیا . ابھی تک کیونکہ میرے لنڈ کا ٹوپا ہی گھسا تھا اس لیے وہ چلانے لگی . میں نے اسکی چوچیوں کو مسلنا شروع کر دیا تو وہ تھوڑا شانت ہو گئی . میں نے پِھر اک دھکہ لگا دیا اور میرا لنڈ اسکی گانڈ میں اندر تک گھس گیا وہ چلانے لگی لیکن میں نے کوئی پرواہ نہیں کی . اسکی گانڈ بہت ہی ٹائیٹ تھی . کئی بار کی کوشش كے بعد میں نے آخر اسکی گانڈ میں اپنا پُورا لنڈ گھسا ہی دیا . اِس دوران بہت چلای اور اپنا سَر ادھر اُدھر مر رہی تھی . پُورا لنڈ اسکی گانڈ میں ڈالے ہوئے میں رک گیا اور اسکی چوچیوں کو مسلنے لگا . کچھ دیر بعد جیسے ہی وہ شانت ہوئی تو میں نے دھیرے دھیرے دھکہ لگانا شروع کر دیا . وہ پِھر چلانے لگی لیکن میں نے دھکہ لگانا بند نہیں کیا . لگ بھگ 5 منٹ تک گانڈ مرانے كے بعد اسکا درد کم ہو گیا اور وہ شانت ہو گئی . اسے اب مزہ آنے لگا تھا . میں نے لگ بھگ دس منٹ تک اسکی گانڈ ماری اور اسکی گانڈ میں ہی جھڑ گیا . پُورا پانی اسکی گانڈ میں نکلنے كے بعد میں نے اپنا لنڈ اسکی گانڈ سے باہر نکالا اور ہٹ گیا . اسکی گانڈ کسی چوہیا كے بل کی طرح ہو گئی تھی . میں نے اسکے ہاتھ پیر کھول دیئے . وہ درد کی وجہ اٹھ نہیں پا رہی تھی . میں نے اسے اٹھا کر بٹھا دیا اور کہا ، “میرا لنڈ کو منہ میں لے کر چوسو . ابھی میں تمہارا درد ختم کر دیتا ہوں . ” وہ سمجھ گئی کی میں اسے پِھر سے چودنا چاہتا ہوں اِس لیے اس نے انکار کر دیا . میں نے کہا ، “ابھی جب تمہاری چوت کی چدائی اک بار اور کر دونگا تو تمہارا سارا درد اک دم ختم ہو جائیگا۔۔


دوستو بہت سارے لوگ فیملی انسیسٹ کہانیاں پڑھنا چاہتے ہیں اس لئیے ان کے لئیے وٹس ایپ پرائیویٹ گروپ بنایا ھے جسمیں شامل کرتے ہیں فل گرم کہانیاں اور دیسی لیک ھونے والی ویڈیوز اسمیں اندرون ملک اور بیرون ملک سے بہت سارے لوگ شامل ھو رھے ہیں اس گروپ کی ماہانہ فیس ھے


 سٹوڈنٹ کو خصوصی رعایت ھے تفصیلات کے لئیے وٹس انباکس میں رابطہ کریں


اس نے میرے لنڈ کو چوسنا شروع کر دیا جیسے سنی لیون چوستی ھے کچھ دیر بعد جب میرا لنڈ پِھر سے تن گیا تو میں نے اسے لٹا دیا اور اسے چودنے لگا . اِس بار یوز بہت مزہ آیا وہ اپنے گانڈ كے درد کو بھول گئی . اِس بار میں نے اسے لگ بھگ 20 منٹ تک چودا اور اسکے بعد میں اسکی چوت میں ہی جھڑ گیا . اِس دوران وہ بھی 3 بار جھڑ چکی تھی . اسکو دوا دی تاکہ ماں نا بنے . اسکے ڈیڈی ممی 3 دن بعد واپس آئے . ان کے كے آنے تک میں نے اسے 10 بار چودا اور 2 بار اسکی گانڈ بھی ماری . اب وہ میرا لنڈ اپنی چوت میں آرام سے لینے لگی تھی لیکن گانڈ كے اندر لینے میں اسے ابھی بھی کچھ تکلیف ہوتی تھی . میں نے اس سے کہا کی میں نے اب تک بہت تو كے ساتھ سیکس کیا لیکن تم تو سہی میں لاجواب ہو ایک دن میں جلدی گھر اگیا کیونکہ نارئن جی نے گھر میں کچھ سامان بھیجنا تھا میں نے دیکھا کہ پدوماوتی کیساتھ ایک لڑکی لاونج میں بیٹھی تھی میں نے کھانے پینے کی کچھ پیک شدہ چیزیں پدما ماوتی کو دیتے ھوئے دوسری لڑکی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے پوچھا یہ کون ہیں محترمہ نے لال رنگ کی ساڑھی پہن رکھی تھی جس پر گولڈن کلر کی ڈوری لگی ھوئی تھی


میرے پاس اردو اور رومن اردو میں ہر قسم کی تمام طرز کے لکھاریوں کی پی ڈی ایف بک دستیاب ہیں وٹس ایپ پر ملیں گی فری والے دور رہیں اپنی پسندیدہ کہانی کا نام بتادیں اور پیمنٹ دے کے حاصل کریں اپ ہمارے وٹس ایپ پیڈ گروپ میں بھی شامل ھو سکتے ہیں رابطہ کرکے


03247700346

03067007824


 پدوماوتی مجھے اس کی طرف گھورتے ھوئے دیکھ کر بولی سوری شاھد شی از مائی سسٹر مایہ وتی میں نے مایہ سے ہاتھ ملایا تو اس کے روئی جیسے ہاتھوں کی نرمی سے میں بہت متاثر ھوا گوری چٹی مایہ بولی تو اپ ہیں شاھد جس کی یہ اتنی تعریفیں کر رہی ھے میں بولا میرے سامنے تو مایہ جی اپ کی تعریفیں کرتی رہتی ھے مایہ بولی چلو ملتے ہیں تمہیں جاؤ ہینڈ سم شاور لے لو پھر کھانا کھاتے ہیں اج دیوالی تھی تو میں نے سوچا اج پھر دونوں بہنیں بھی دارو شراب پئیں گی پھر رات کو وہی ھوا


 مایہ وتی دیوالی کی رات ہمارے ہنسی مذاق کر رہی تھی تبھی مایہ نے مجھ پر دیوالی کا رنگ پھینکا تو پدما وتی بولی دیدی یہ مسلم ہیں تو مایہ بولی جب مسلم کا اندر لیا تھا تب تو پرہیز نہیں کیا تم نے اس رات ھم نے خوب ہلہ گلہ کیا اور پھر سو گئے رات کے قریب دو بجے میرے بیڈ پر پھر پدماوتی ائی وہ میری زپ کھول کر میرا لنڈ چوس رہی تھی میں نے اسے اپنے اوپر کھینچ لیا اور بولا میں نے تو سوچا کہ تم اج نہیں او گی پدو جی تو وہ بولی میں پدو نہیں ھوں مایہ ھوں کیا میں نے ہڑبڑاتے ھوئے کہا تو اس نے اپنی کمر اوپر اٹھا کر میرا لن اپنی چوت پر سیٹ کیا اور ایک زور دار جھٹکا مارا اور نیچے بیٹھتے ھوئے بولی مجھے پدو نے چیلنج کیا تھا کہ تم شاھد کا پورا لنڈ نہیں لے سکتی میں بولا مایہ جی پھر کیسا لگا میرا لن تو وہ میری طرف دیکھتے ھوئے بولی تم نے تو بلا پال رکھی ھے شاھد نہ جانے پدما وتی نے کیسے اوپننگ کروائی تم سے اف توبہ اااااااہ مایہ نے نیچے دیکھا تو لن تھوڑا سا باہر ہی تھا تو اس نے میرے سینے پر ہاتھ رکھ کر دوسری کوشش کردی


مایہ نے دوسرے گھسے میں میرا لنڈ جڑ تک اپنی تنگ چوت میں اتار لیا اور چلاتے ھوئے بولی ھئے بھگوان تم سچ میں مار ڈالو گے مجھے یہ چھورا تو سچ میں گھوڑے جیسا لنڈ رکھتا ھے اااااااااہ مممممم میں مررررر گئی ششششش ششش شششش شاھدددددددددد اہ فک می سیلف ااااااااہ مائی پوسے وانٹ مور فک می ہارڈ اااااااہ مایہ نے تیسرے گھسے میں پورا لنڈ اپنی چوت میں لے لیا تھا وہ میرے سینے پر ہی گر گئ درد کے مارے اس کی سانسیں پھول چکی تھیں تبھی پدوماوتی نے روم کی لائیٹ جلادی اور ہماری طرف اشارہ کرتے ہوئے بولی کیوں مایہ جی کیسا لگا سرپرائز تو مایہ بولی ناف تک گیا ھے اپکا سرپرائز اچھا لگا مایہ نے دھیرے دھیرے گھسے مارنے شروع کر دئیے اور پھر نہ جانے کب تک میں گھسے مارتا رہا یاد نہیں پدما کی طرح مایہ بھی پوری رفتار سے چدواتی تھی اسے میں دس دن جسمانی تسکین پہنچاتا رہا اور پدما ماوتی میری ضروریات پوری کرتی رہیں اس طرح باس کی دونوں بیٹیاں میرے لنڈ کی غلام بن گئیں.


صرف ناول اور کہانیوں کی یہ دنیا ھےاپ کہانیاں پڑھتے ہیں تو ہی گروپ جوائین کریں ناول اور کہانیاں بطور تفریح ہی لکھی جاتی ہیں اور پڑھی جاتی ہیں 





Post a Comment

1 Comments

Agar ap apni family ki ya apni girlfriend ki Story post Karna chahte hain to email Karen