Ad Code

Bhai bahan ka pyar

Bhai bahan

میرا نام ثوبیہ ھے مجھے پیار سے بلی کہتے ہیں پڑھیں میری سکسی کہانی ہے اور ایک لڑکی کے سوچ اور معاشرے کی نا انصافی کے بارے میں ہے میں درحقیقت ایک شرمیلی اور گھریلو لڑکی تھی مگر بچپن سے مجھ پر سیکس سے متعلق بہت نگرانی کی جاتی تھی اس کی وجہ یہ تھی کہ میں نے چھ سال کی عمر میں ایک غلطی کر دی تھی جب میری عمر صرف چھ سال تھی میں نے اپنے پانچ سالہ بھائی کو دیکھا

جو امی کے ہاتھوں سے نہا کر باتھ روم سے نکلا تھا امی جب اسکے لئے کپڑے لینے کے لئے گئیں تو میں نے تجسس کی وجہ سے اسکے عضو تناسل کو چھیڑ نا شروع کر دیا وہ بھی معصومیت کے باعث ہنسنے لگا اچانک یہ منظر میری پھوپھی نے دور سے دیکھ لیا اور ایک قیامت برپا کردی شام کو میرے دونوں ہاتھوں کو اسکیل سے مار مار کر لال کر دیا گیا ابو نے مجھے بہت زیادہ مارا اس دن کے بعد سے گھر والے خاص طور پر پھوپھی ہماری سخت نگرانی کرنے لگیں حالانکہ مجھے تو اس وقت آلہ تناسل کا کام بھی نہیں پتا تھا

میرے بھائی کو شروع سے ہی بورڈنگ اسکول میں داخل کروا دیا گیا اور میں بھائی کے ساتھ بچپن میں کھیل کود کرنے کے بجائے اکیلے پورا بچپن گزارا اس سب میں میری پھوپھی کا بہت ہاتھ تھا میں ایک عجیب صورتحال سے دو چار تھی اپنے کزن لڑکوں اور سکسی لڑکیوں کے ساتھ کھیل سکتی تھی مگر بھائی کے ساتھ نہیں وہ تو ویسے بھی صرف ہفتے میں ایک دن ہی گھر آتا تھامیں ان حالات میں انتہائی باغی ہو چکی تھی مگر میں نے کبھی اسکا اظہار نہیں کیا تھا میں نے بارہ سال کی عمر میں خود لذتی کرنی شروع کردی


خودلذتی کے دوران میں ہمیشہ اپنے بھائی کو خیالوں میں سوچتی ہم بہن بھائی ایک دوسرے سے دور رہنے کے باوجود جذباتی طور پر ایک دوسرے کے بہت قریب تھے تقریبا چودہ سال کی عمر میں ایک دن میں نے بھائی کی موجودگی میں اپنی قمیض کے تین بٹن کھول کر سکسی چھاتی کے ساتھ جھاڑو لگانے لگی بھائی کی اچانک نظر پڑی تو غور سے دیکھنے لگا وہ شرمندگی کا احساس لئے مسکرانے لگا

میں نے یہ حرکت اگلے مہینوں میں دو تین مرتبہ کی جیسا کہ آپ کو بتایا ہے کہ میرا بھائی بورڈنگ اسکول کی وجہ سے صرف جمعہ کے دن گھر آتا تھا شاید اس وقت میری عمرسولہ سال ہونے والی تھی ایک دن صبح کو وہ مجھ سے کچھ بات کرنے آیا اسکی پیٹھ دروازے کی طرف تھی اور چہرہ میری طرف اس نے اپنی پینٹ کی زپ کھول دی سکسی منظر تھا

 اور مجھ سے بات کرنا جاری رکھی میں نے اسکی مردانگی کو سالوں بعد دیکھا تھا میں تقریبا دو منٹ تک ٹکٹکی باندھ کر دیکھتی رہی دو منٹ بعد اس نے کسی کے آجانے کے خوف سے اپنی زپ بند کی اور پھر نہانے چلا گیا ہمارے باغی رویے نے ہمیں جذباتی اور پھر جنسی طور پر بہت قریب کر دیا تھا میرا بھائی انٹرمیڈیٹ کی تعلیم کے لئے اب بورڈنگ کے بجائے گھر میں آ چکا تھا گھر والوں کی طرف سے سخت نگرانی کا عمل جاری رہا اور ہم ایک دوسرے کے قریب ہوتے رہے

ہم نے کئی بار نہانے کےدوران تھوڑا سا دروازہ کھول کر ایک دوسرے کواپنا ننگا جسم دکھانے لگے تھے ہمیں جب کبھی بھی موقع ملتا تھا ہم کر گزرتے تھے کبھی کبھی میں کنفیوز بھی ہوتی تھی کہ میں کیا کر رہی ہوں بھائی تو مرد ہے مردوں کو سیکس کی دھن اور ہر وقت جنون سر پہ سوار رہتا ہے میں تو عورت ہوں شرم کرنی چاہیئے لیکن کیا کریں کم بخت یہ عمر ہی ظالم ہوتی ہے

اس عمر میں کوئی کوئی بہت اچھا گائیڈ کرنے والا مل جائے تو الگ بات ہے ورنہ سیل پیک چوت میں کوئی نا کوئی لن ڈال جاتا ہے پھر جب عقل آتی ہے تب چوت وہ نہیں ہوتی جس کے خیال میں مرد عورت سے شادی کرتا ہے سیل پیک چوت بھی مرد کے لیئے ایک بڑا شادی کا تحفہ ہوتی ہے اور نصیب والوں کو ہپی ملتی ہے خیر میں بھی سکسی بہت تھی اور میرا بھائی بھی سکسی بدن کا مالک تھا

اس کا ڈیل ڈول دیکھ کے ہی میری چوت گیلی گیلی ہو جاتی تھی میرا دل کرے بھائی ہی مجھے پکڑ کے چود لے لیکن آخر کار عورت تھی کچھ نا کچھ تو شرم اور جھجک ہوتی ہے ادھر ان دنوں بھائی کا لن بھی کھڑا رہنے لگا تھا ایک دن صبح سویرے میں ان کے کمرے میں گئی ان کو کالج جانا تھا میں حیران رہ گئی کیا سین تھا بھائی کا سکسی لن پورا تنا ہوا تھا اور چادر بھی ہٹی ہوئی تھی


 میں کافی دیر تک یونہی کھڑی منظر سے لطف اندوز ہوتی رہی اس دوران میری کنواری چوت گیلی ہونی لگی تھی اور میرا دل کرے اس کو چوم لوں یا اس کو اپنی شیو تازہ نکھری نکھری چوت میں بھر لوں میرا بھائی اس وقت کتنی چوت کی ضرورت محوس کر رہا تھا میں بس اندازہ ہی کر سکتی تھی کیونکہ رات کو کبھی کبھی میری چوت بھی لن مانگنے لگتی تھی اور میں اپنی کنواری سکسی چوت پہ ہاتھ رکھ لیتی تھی تب میں نے نوٹس کیا تھا وہ گیلی ہوتی تھی یعنی ادھر میرا بھائی چوت کے لیئے بے قرار تھا اور دوسری جانب اس کی سکسی بہن اور اس کی سکسی چوت لن کے لیے تڑپ رہی تھی

اس وقت میں بتا نہیں سکتی میری خواہش اور سکسی چوت کی ضرورت کتنی شدید تر تھی میں دھیرے دھیرے بھائی کے پاس گئی اور اس کو غور سے دیکھا تو گہری نیند سویا ہوا تھا میں نے ہمت کر کے ڈرامہ کیا کہ اس کے اوپر چادر ڈال رہی ہوں لیکن اصل میں اس کے لن کو ہولے سے ہاتھ لگایا یقین کریں اس میں مجھے بڑی ہمت کرنی پڑی تھی بھائی کا مست لن ٹائٹ ہو رہا تھا اور اس کے ٹراوزر سے باہر نکلنے کو بے تاب تھا میں نے موقع جان کر آہستہ آہستہ ٹراوزر اور نیچے سرکایا

اور بھائی کا لن دیکھنے کے قریب ہی تھی کہ مجھے امی کی آواز آئی کہاں مر گئی ہو صبح صبح کبھی ماں کا ہاتھ بھی بٹا دیا کرو اس وقت مجھے امی کی آواز بہت بری لگی حالانکہ میں اپنی سکسی ماں سے بھی بہت پیار کرتی ہوں میں بھاگ کے گئی کہیں ماں اندر ہی نا آجائے اور دیکھ لے کہ ایک بیٹا اپنی سکسی بہن کو مست لن دکھا رہا ہے تھوڑی دیر بعد بھائی آنکھیں ملتا ہوا باہر آیا اور ابھی بھی اس کے لن والی جگہ ابھری ابھری تھی میری آنکھیں اس سکسی منظر کو بھول نہیں پا رہی تھیں ہم سب نے ناشتہ کیا اور اپنے اپنے کاموں میں لگ گئے

دن کو میں نے چوری چوری بلیو فلم دیکھی اتفاق سے اس میں بھی بھائی بہن ایک دوسرے کے ساتھ چدائی کا کھیل کھیلتے ہیں اور انجان بن کے چودتے ہیں جیسے کہ لوگ نیند میں چلتے ہیں اور رعات کی بات یاد نہیں رہتی مجھے ایک آئیڈیا ملا اور میں نے اگلے دن ڈرامہ کیا رات کو جان بوجھ کے نیند میں چلنے کی ایکٹنگ کی اور یہ ایکٹنگ صرف بھائی کو دکھائی

ان کے کمرے میں گئی رات کے دو بجے ان کو اٹھایا وہ پریشان ہو گئے کہ میں اس وقت کیا کر رہی ہوں میں نے ایسے ہی کتاب مانگی اور اول فول بول کے جا کے اپنے کمرے میں دوبارہ سو گئی اگلے دن پھر سکسی ڈرامہ کیا تب بھائی نے اگلے دن پوچھا کہ رات یہ یہ ہوا ہے تو میں نے کہا مجھے تو بالکل بھی یاد نہیں ہے شائس نیند میں چلنے کی بیماری لگ گئی ہے خیر تین چار دن کے بعد جب مجھے مکمل یقین ہو گیا کہ اب بھائی کو بھی مکمل یقین ہے اور اب اگر میں اس سے سکسی چوت کی گرمی دور کرا لوں تو کسی کو کیا بھائی کو بھی شک یا جھجک نہیں ہو گی

رات کی بات صبح یاد نہیں ہوتی اس لیئے مجھے سکون ہو گیا یہ فیصلہ کر کے تب میں ایک رات کو ایک بجے کے لگ بھگ ان کے کمرے میں گئی مجھے یقین نہیں آیا اس وقت بھی سکسی سین تھا بھائی کا لن پورا تنا ہوا تھا اور مجھے اس منظر کو دیکھ کے واقعی یوں لگا کی خماری کی بنا پر میں نیند میں چلی گئی ہوں میں نے اپنے ضمیر کو بھی سلا دیا اور خود بھی نیند میں چلی گئی

میں نے بھائی کے بڑے مست ناگ کی طرح پھولے ہوئے ٹوپے کو پکڑ لیااور دھیرے دھیرے مسلنے لگی اور اچانک بھائی کی آنکھ کھل گئی لیکن میں نے محسوس ذرا بھی نہیں ہونے دیا کہ مجھے کوئی فرق پڑا ہے اس طرح دکھایا کہ میں یہ سب نیند میں کر رہی ہوں اور بھائی پہلے تو حیران تھا پھر اس کو بھی سکسی مزہ ملنے لگا تو اس نے بھی اس موقع سے فائدہ اٹھانے کا فیصلہ کر لیا

 اب میں بھائی کا مست لن چوس رہی تھی اس میں گرمی بہت زیادہ پیدا ہو چکی تھی اور اس کی نسیں بھی پھول گئی تھیں تب میں نے بھائی کے سارے کپڑے اتار دیئے بھائی مجھے سائڈ پہ کر کے اٹھااور کمرے کا دروازہ لاک کر دیا اس دوران میں نے اپنی شرٹ اتار لی تھی بھائی نے آ کے میری پینٹی اتارنی شروع کر دی

اور بے اختیار ہونے کا ڈرامہ کر کے میں نے بھائی کو نیچے لٹایا اور اپنی کنواری پھدی کے لپس اس کے ہونٹوں پہ رکھ دیئے بھائی نے میری سکسی کنواری پھدی چاٹنی شروع کر دی میری پھدی ٹائٹ تھی اب آہستہ آہستہ کھلنے لگی تھی میں نے سن رکھا تھا پہلی بار درد ہوتی ہے پھدی گیلی ہو جائے تو کم درد ہوتا ہے اس لیئے میں نے زیادہ سے زیادہ پھدی گیلی کرائی اور تھوڑی تھوڑی فنگرنگ بھی ساتھ ساتھ کی تاکہ لن آرام سے جائے بھائی سے منظر ضبط نا ہوااور اس نے مجھے نیچے پٹخ دیا

اور میری دونوں ٹانگیں فل پیچھے میرے کندھوں کے ساتھ لگا دیں اور میری سکسی کنواری پھدی پہ لن رکھ دیا تھوڑا سا اندر گیا تو مجھے کچھ زیادہ درد نہیں ہوا اور میں نیند کی ایکٹنگ میں برداشت کر گئی پھر اس کے دھکے نے جب آدھا لن اندر کیا تو میری سسکی نکل گئی اور درد سے آواز بھی نکلی لیکن تب تک بہت دیر ہو چکی تھی بھائی نے آو دیکھا نا تاو ایک اور جھٹکا مارا اور سارا لن پھدی کے پار ہو گیا

میں نا چاہتے ہوئے بھی چیخ اٹھی اور بھائی نے مجھے ایک دم سے پیلنا شروع کر دیا کیا سکسی چدائی تھی بھائی کے بڑے لن کو انجوائے کر رہی تھی کاش وہ وقت تھم جاتا میری کنواری چوت پھٹ چکی تھی بھائی نے مجھے لڑکی سے عورت بنا دیا تھا اس کا اپنا ہی نشہ اور مزہ تھا اب بھائی نے مجھے نیچے ہی رہنے دیا لیکن مجھے ڈوگی پوز میں کر لیا پیچھے سے اس نے میری پھدی کی خوب ٹھکائی کی میری چوت اب پھدی بن گئی تھی بھائی کا موٹا لن پھنسا ہوا تھا اور میں مزے کی وادی میں گم ہو چکی تھی کافی دیر تک میری سکسی پھدی کو بھائی نے انجوائے کیا اور تب مجھے یوں لگا کہ میرے اندر ڈھیر ساری مزے کی لہر اکھٹی ہو گئی ہے اور جھر جھری کے ساتھ مزےکی انتہا اور میری سکسی چوت نے پانی چھوڑ دیا

کاش اس وقت میں سامنے والے پوز میں ہوتی تو بھائی کو زور سے سینے کے اوپر لٹاتی تھوڑی دیر برد بھائیکے لن نے بھی گرم گرم لاوا اگل دیا لیکن بھائی نے سمجھ داری کی اس نے اپنا مال میری پھدی کے اندر نہٰں بلکہ گانڈ کے سوراخ کے اوپر مل دیا میری سکسی گانڈ بھی چکنی ہو گئی ہم دونوں اب سکون میں تھے بچپن سے چور سپاہی والا کھیل کھیلتے کھیلتے ہم بڑے ہوشیار اور کاما سوترا ایکسپرٹ ہو گئے تھے اگلے دن ہم دونوں نے بالکل بھی محسوس نہیں ہونے دیا کہ ہم کو رات والی بات یاد ہے

اس طرح ہم دونوں بہن بھائی زندگی بناتے رہے اب اس وقت میرے تین بچے ہیں اور بھائی کے دو ہم ہنسی خوشی زندگی گزار رہے ہیں شادی کے بعد ہم دونوں نے پھر سیکس نہیں کیا ایک دن پورے چاند کی رات تھی اور میں بھائی کے گھر ان کو ملنے گئی دونوں اتفاق سے چھت پہ تھے اور چاند کو دیکھ کے بھائی کہنے لگا ثوبیہ کیا اب بھی تم کو نیند میں چلنے کی بیماری ہے یا نہیں اور میں شرما کے بس اتنا کہہ پائی بھیا آپ بھی نا اور بس ان کے گلے لگ گئی ہم دونوں بہن بھائیوں کو یوں لگ رہا تھا جیسے برسوں بعد کوئی کونج اپنے قبیلے میں واپس آتی ہے۔۔۔

Post a Comment

1 Comments

  1. جو لڑکیاں اور عورتیں سیکس کا فل مزہ رٸیل میں فون کال یا وڈیو کال اور میسج پر لینا چاہتی ہیں رابطہ کریں 03105179321

    ReplyDelete