Urdu Sex Story
Christmas ka maza |
میرا نام سونیا ھے یہ کہانی کرسمس والی رات میرے ساتھ پیش آ نے والے واقعے کی ھے میرا تعلق ایک عیسائی فیملی سے ھے اور میری عمر بیس سال ھے میرا فگر بہت اچھا ھے میرا بوبز سائز بتیس ھے میری منگنی پچھلے سال میرے کزن عادل سے ھوگئ تھی عادل میری خالہ کا بیٹا ھے جو ایک ادارے میں جاب کرتا ھے آ ج چوبیس دسمبر تھی تو عادل نے مجھے فون کیا کہ سونیا آ ج آپ ھمارے گھر ھی سو جانا میں چوبیس کی رات مہندی لگاتی چوڑیاں لینے جاتی پطرس کی بہن اور پطرس کیساتھ عید کے ایک دن پہلے کی رات ھم خوب مستی کرتے تھے آ ج عادل جب گھر چھٹی لیکر شہر سے گاؤں آیا تو اس کیساتھ اسکا ایک دوست بھی تھا عادل نے بتایا کہ یہ میرا دوست شاھدنذیر ھے مسلمان ھے میں اسکو اپنا گاؤں دکھانے لے آیا ھوں یہ بے چارا اداس ھے اسکا ابھی گرل فرینڈ سے بریک اپ ھوا ھےشاھد ایک خوبرو جوان تھا کلین شیو اور سمارٹ جسم کا مالک تھا
اپ سیٹ ھے جسکی وجہ سے میں اسکو لے آیا اپنا گاؤں دکھانے اور اپنی کرسمس کی رونقیں دکھانے تو ھم سارے بازار گۓ اور وھاں سے چوڑیاں مہندی خریدی باقی شاپنگ تو مکمل تھی ھماری تو میں عادل سے بولی عادل آ ج شراب مت پینا پلیز آ ج آپکا دوست#شاھد بھی آیا ھوا ھے تو پلیز شراب مت پیا کرو چھوڑ دو اب تو عادل بولا کہ سونیا اگر آپ رات کو آؤگی تو تھوڑی کم پیؤنگا پر آپ پرامس کرو کہ رات کو لازمی آؤ گی تو میں نے وعدہ کر لیا
کہ عادل میں رات کو لازمی آؤں گی اور پھر ھم سب کھانا کھانے بیٹھ گئے شاھد بہت شرمیلا تھا شرما شرما کر کھانا کھا رھا تھا کھانے کھانے کے بعد ھم لو گ آپس میں باتیں کرنے لگے سردیوں کی رات تھی گاؤں میں سردی ویسے ھی بہت زیادہ ھوتی ھے تو ھم لوگ کمبل میں بیٹھے گپ شپ کر رھے تھے کہ عادل نے اور میرے بھائی ارسل نے ایک بوتل نکالی شراب کی اور اسکے پیگ بنانے لگے میں نے اور آنٹی نے انکو بہت روکا اور بوتل چھیں لی پر وہ پینے لگے میں نے کہا کہ شاھد آپ سمجھاؤ اسکو تو شاھد بولا جب یہ اپنی ماں کی نہیں مان رھا تو میری کیا مانے گا شاھد عادل اور ارسل بیٹھے پیگ بنا رھے تھے
ارسل نے شاھد کو بولا بھائی لگاؤ پیگ تو شاھد بولا کہ نہیں یار میں شراب نہیں پیتا اور ھمارے مذھب میں شراب منع ھے تو عادل بولا دو پیگ لگا لو سارے غم بھول جاؤگے تو شاھد گلاس کو پرے کرتا ھوا چپ سا ھوگیا مجھے شاھد پر ترس آ رھا تھا کہ کس کمینی نے شاھد کا دل توڑا ھوگا اور پھر عادل اور ارسل پی پی کر نشے سے دھت ھو گئے ارسل تو گھر چلا گیا اور عادل الٹیاں کرنے لگا وہ بہت زیادہ پی چکا تھا جسکی وجہ سے اسکی حالت یہ تھی کہ چلتا اور گر پڑتا اور پھر آنٹی نے ھمکو بولا کہ آؤ سونے چلیں اور ھم سونے کے لیئے گھر کے پچھلے کمرے میں چلے گئے اور شاھد اور عادل فرنٹ پر جو روم تھا اسمیں سو گئے تھے تھکاوٹ بہت زیادہ ھونے کی وجہ سے میں سو گئ اور باقی سارے بھی سو گئے اچانک آدھی رات کو میری آنکھ کھلی اور میرا دل کیا کہ جاکر عادل کو دیکھوں میں اور عادل بہت پیارکرتے تھے اور متعدد بار سیکس کر چکے تھے پر میں ابھی سیل پیک تھی عادل نے جب بھی سیکس کیا تھا اوپر اوپر ھی کرتا تھا
اسکو اندر کرنے سے میں نے روکا تھا کہ آپ پہلی رات ھی میری سیل توڑنا جس پر عادل نے اپنا وعدہ نبھاتے ھوئے جب بھی کیا تو اوپر اوپر ھی کیا تھا اندر تک نہیں کیا تھا میں سوچتی رھی کہ جاؤں عادل کے پاس کہ نہ جاؤں اور سو چتے سوچتے میں اپنا ھاتھ اپنی چوت پر پھیرنے لگی اور اپنی شلوار میں ھاتھ ڈال کر اپنی چوت کا دانہ مسلنا شرو ع کر دیا شہوت مجھ پر حاوی ھوچکی تھی اور میں دبے پاؤں اٹھ کر اندھیرے میں عادل کے پاس جانے لگی عادل دروازے کے پاس ھی سویا تھا روم میں اندھیرا تھا میں چپ کرکے عادل کے بسترمیں اسکے ساتھ لیٹ گئ اور اسکے ھونٹ چوسنے لگی عادل بھی میرے ھونٹ چوسنے لگا عادل جاگ رھا تھا اور وہ میرے ممے مسل رھا تھا عادل کے ھاتھ میری چھاتی پر حرکت کر رھے تھے
میں نے ھاتھ عادل کی شلوار کے اندر لے جاکر عادل کی لن پکڑ لیا جو کہ کھڑا تھا اور تیار تھا میں نے کمبل میں نیچے جاکر اسکا ناڑا کھولا اور اسکے لن کو اپنے منہ میں لے لیا اچانک میں چونک گئ کیونکہ لن کا ٹاپ بغیر Cover k tha lan par cover nahi tha لن ایک بڑے سے ٹاپ والا تھا اور لن عادل کا نہیں تھا تو میں نے سوچا کیا کروں کیونکہ یہ لن تو اس مسلمان لڑکے شاھد کا تھا شہوت کے آ گے میں ھار گئ اور سو چا غلطی میں ھی سہی چلو ایک نیا لن ملے گا وہ بھی مسلمان کا دیکھوں تو سہی کیسا ھوگا تو میں پھر شاھد کا لن چوسنے لگی اور شاھد کا لن بہت لمبا اور موٹا تھا میں شاھد کے لن کے ٹاپ پر اپنی زبان پھیر رھی تھی اور شاھد کا پانی نکل گیا جسے میں پی گئ ایک نیا احساس تھا نئ شروعات تھی بہت جوش چڑھا ھوا تھا میں اب شاھد کے نیچے لیٹ گئ اور شاھد میرے ممے چوسنے لگا بہت مزہ آ رھا تھا اچانک شاھد نے میری شلوار نیچے کی جو تھوڑی سی ھوئی اور میں نے شاھد کو محسوس نہ ھونے دیا کہ مجھے پتا ھے کہ میرے اوپر عادل نہیں شاھد ھے تو میں نے اپنی کمر اوپر کی اور اپنی شلوار نیچے کی اور شاھد کے نیچے لیٹ گئ اور شاھد کا لن پکڑ کی اپنی چوت پر رگڑنے لگی میری چوت گیلی تھی
میں نے شاھد کا لن اپنے ھاتھ میں پکڑ کر رگڑنا اس لئیے جاری رکھا تاکہ شاھد میرے اندر نہ کرسکے شاھد مجھے کس کر رھا تھا میں نے سو چا بھی نہیں تھا کہ میں ایک مسلمان کے نیچے آؤنگی اور اسکو اپنا جسم سونپ دونگی شاھد کی زبان اب میرے منہ میں تھی میں اسے چوس رھی تھی شاھد کی چھاتی میری چھاتی میں پیوست ھوگئ تھی ھمارے جسم سردی میں بھی بہت گرم ھو چکے تھے شاھد کا لن اب میں اپنی چوت کے سوراخ پر رگڑنے لگی تھی شہوت سے بہت برا حال تھا میں نے کہا شاھد کے کان میں کہ عادل اندر مت کرنا اوپر اوپر ھی کر لو تو وہ بولا سونیا میں عادل نہیں شاھد ھوں سونیا میں نے کہا اف اترو آپ میرے اوپر سے سوری مجھ سے غلطی ھو گئ
میں تو عادل کے بستر پر آئی تھی اندھیرا ھونے کی وجہ سے تمہارے بستر پر آ گئ مجھے معاف کر نا تو شاھد بولا کتنی خوبصورت ھو آپ اگر اتنا کچھ کر چکی ھو تو اب باقی کیا رہ گیا ھے اور غلطی کی وجہ ھوا پر جو ھوا اس کا ایک الگ سا مزہ ھے سچ بولو سونیا آپکو بھی مزہ آیا کہ نہیں تو میں بولی آپ کے جسم کیساتھ لگ کر میرے جسم میں ایک کرنٹ سا دوڑ گیا پر میں آپکو سیکس کا مو قع نہیں دے سکتی آپ میری سیل تو ڑ دوگے تو شاھد بولا نہیں توڑتا میری جان صرف پیار کروں گا تو میں بولی #شاھد ٹھیک ھے پر کسی کو بتانا مت اور صرف اوپر اوپر سے ھی لن رگڑ کر مجھے اور خود کو فارغ کرلو تو شاھد بولا کہ سونیا آپ بے فکرھو جاؤ اور چلو اپنی ٹانگیں کھول دو تو میں نے اپنی ٹانگیں کھول دیں اور اپنی زبان شاھد کے منہ میں ڈال دی شاھد نے میری زبان چوستے ھوۓ اپنا لن میری چوت پر رگڑنا شروع کر دیا تھا
شاھد اپنا لن میری #گیلی چوت کے منہ پر رگڑ رھا تھا اور ھم کس کر رھے تھے شاھد نے اپنے ھاتھ میرے ھاتھوں میں دیکر لن کو چوت پر دبانا شرو ع کردیا ھر جھٹکے پر لن چوت کے سوراخ پر لگتا اور میں ھل جاتی اور شاھد کا نشانہ چوک جاتا اس طرح چلتا رھا اور پھر شاھد نے اپنا ھاتھ نیچےلے کر لن چوت پر سیٹ کیا اور ایک زور کا جھٹکا مارا اف آہ شاھد کا لن میری چوت کے لب کھول کر تھوڑا سا اندر جا چکا تھا میں نے نکلنا چاھا پر میں پھنس چکی تھی شاھد نے ایک جھٹکا اور مارا اور اسکا لن میری سیل توڑتا ھو میرے اندر تک چلا گیا تھا
میری درد کی وجہ سے ایک چیخ نکلی جو شاھد کے منہ میں ھی دب گئ شاھد کے ھاتھ اب میرے مموں کو مسل رھے تھے اس طر ح کچھ ھی دیر میں شاھد نے اپنا لن میری چوت کے اندر باھر کرنا شرو ع کر دیا میں نے سوچا اگر شورکیا تو بدنامی ھوگی اور اگر چپ رھی شاھد میری پھاڑ دیگا تو میں چپ ھی رھی اور شاھد کا ساتھ دینے لگی اور شاھد اپنا لن اندر باھر کرنے لگا اور پھر میری چوت نے پانی چھوڑ دیا میری ساری گرمی نکل گئ شاھد نے میرا پانی اور خون ایک پرانی شرٹ کیساتھ صاف کیا شکر ھے بستر کو زیادہ خون نہیں لگا اور پھر شاھد نے اپنا لن میری چوت پر رکھا اور میری چدائی سٹارٹ کر دی میری چوت کے سارے ٹشوز شاھد کے لن پر گرفت بناۓ ھوۓ تھےشاھد اب مجھ پر ایک شاہ سوار کی طر ح ھو چکا تھا نئے جسم اور لن کا احساس اپنی چوت پر بہت اچھا محسوس ھو رہا تھا شاھد اب تیز سپیڈ سے لن میری چوت میں اندر باھر کر رھا تھا میں نے اپنی ٹانگیں کھول دیں تھیں
تاکہ شاھد ھر جھٹکے کا بھرپور مزہ دے میری چوت کی گرفت شاھد کے لن پر اب تنگ ھورھی تھی میں نے سوچا شاھد کیساتھ دو تین راؤنڈ لگا لوں اور میری #سیل توڑنے کا الزام عادل پر ڈال دونگی کیونکہ وہ اب نشے میں ھے اسی پلان نے میرا حوصلہ بڑھایا اور شاھد کو خوب چودنے کا موقع دیا میں نے اب میری بھی ٹانگیں کانپنے لگیں تھیں
مزے میں نے اپنی ٹانگیں شاھد کی کمر کے گرد لپیٹ دیں اور مجھے اب پھر مزہ آنے لگا تھا اور شاھد کے جھٹکے بھی تیز ھو گئے تھے اور کچھ ھی دیر بعد شاھد نے اپنا پانی میری چوت میں ھی چھوڑ دیا
بہت گرم احساس تھا اس رات شاھد نے دو بار مجھکو چودا اور پھر شاھد کو سو جانے کا ناٹک کرنے کا بول کر میں عادل کے بستر پر چلی گئ اس سے بھی ایک راؤنڈ لگوایا اور سیل توڑنے کا سارا ملبہ عادل پر ڈال دیا کیونکہ وہ نشے میں تھا تو عادل نے صبح مجھ سے نشے میں اس حرکت پرمعافی مانگی اور اگلی رات میں نے عادل کو خود کہا کہ لگا لو چار پیگ عید ھے #Cellebrationتو ھونی چاھئیے تو
عادل نے خوب پی اس رات اور پھر بے سود ھوکر لیٹ گیا اور میں یہی تو چاھتی تھی کہ آ ج پھر شاھد کے پاس جاؤں کیونکہ پہلی رات بہت مزہ آیا تھا.
0 Comments